مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے امریکہ کی جانب سے نائن الیون کے متاثرین امریکی شہریوں کو ہرجانے کے بہانے افغان فنڈز سے آدھی رقم دینے کو ڈکیتی قرار دیدتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جوبائیڈن انتظامیہ چوری شدہ رقم فوری طور پر افغان عوام کو واپس کرے۔
اطلاعات کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنینگ نے اپنی ٹویٹ میں امریکہ کے افغان فنڈز سے نائن الیون متاثرین کو رقم کی فراہمی کے فیصلے کو افغان اثاثوں سے چوری قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہ کھلی ڈکیتی، بے شرمی اور اخلاقی گراوٹ ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ افغانستان کے منجمد اثاثوں میں سے چوری شدہ رقم فوری طور پر افغان عوام کے حوالے کرے اور افغانستان، عراق، لیبیا میں امریکی فوجی حملوں کے متاثرین کو زرتلافی ادا کرے۔
اس سے قبل ترجمان طالبان نے بھی افغان فنڈز سے نائن الیون متاثرین کو رقم کی فراہمی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ میں نائن الیون حملے سے افغان عوام کا کوئی تعلق نہیں۔ امریکہ معاہدے کی پاسداری کرے ورنہ ہم بھی اپنے فیصلے میں آزاد ہوں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک حکم نامے کے ذریعے افغانستان کے مرکزی بینک کے 7 بلین ڈالر کے اثاثوں میں سے نصف نائن الیون متاثرین اور آدھے افغان مہاجرین کو دینے کا اعلان کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ