31 مارچ، 2020، 7:04 PM

اٹلی کے سائنسداں کی عوام کو ایک دوسرے سے الگ رہنے کی ہدایت

اٹلی کے سائنسداں کی عوام کو ایک دوسرے سے الگ رہنے کی ہدایت

معروف اطالوی سائنسدان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں عوام کوگھروں میں ایک دوسرے سے الگ رہنے کی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ معروف اطالوی سائنسدان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام  کے سلسلے میں عوام کوگھروں میں ایک دوسرے سے الگ رہنے کی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔ اطلاعات کے مطابق اٹلی میں کورونا وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، اٹلی کی حکومت نے 3 ہفتوں کے لیے ملک گیر لاک ڈاون کر رکھا ہے تاہم گزشتہ 3 روز میں وہاں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 5 ہزار سے 6 ہزار ہے۔ پدوا یونیورسٹی کے مائیکرو بائیولوجی کے پروفیسر ایندریا کریسانتی نے ریڈیو کیپیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے کئی نئے کیسز ان لوگوں کے ہیں جو اپنے اہلخانہ کے افراد سے منتقل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کم علامات والے افراد کو گھروں میں آئیسولیٹ ہونے کا کہنے کے بجائے حکام کو ایسے مراکز بنانے چاہیے جہاں وہ اپنے اہلخانہ سے دور ہوں جیسا چین میں کیا گیا جہاں دسمبر کے مہینے میں وائرس پہلی مرتبہ سامنے آیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کیا کوئی مشکلات کھڑی کر رہا ہے، ان تمام تر پابندیوں کے اقدامات کے باوجود کیسز سامنے آرہے ہیں، کیا یہ سوال کر رہے ہیں کہ جو گھروں میں بیمار ہیں وہ اپنے اہلخانہ کے دیگر افراد کو بیمار کر رہے ہیں، میرے مطابق انفیکشنز گھروں میں پھیل رہا ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ جس طرح کے اقدامات وینیٹو میں کیے گئے جہاں اٹلی میں سب سے کم کورونا وائرس سے ہلاکتیں ہوئیں، ایسے ہی اقدامات پورے ملک میں اپنانے چاہیے اور لوگوں کو ایکدوسرے سے دور ہرنے کی ہدایت پر عمل کرنا چاہیے۔

News Code 1899035

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha