مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تبریز کے عوام کے مختلف طبقات کے ساتھ ملاقات میں دشمن کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف گھناؤنی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کا مقصد جوانوں کو اسلامی نظام سے الگ کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتخابات ایک عام جہاد ہیں ۔ انتخابات ملک کے استحکام اور قوت کا باعث ہیں، انتخابات ملک کی عزت اور آبرو کا سبب ہیں۔ دشمن آج جوانوں کو اسلامی نظآم سے الگ کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن اس کی یہ کوشش بھی ناکام اور شکست سے دوچار ہوجائےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز منگل ) مشرقی آذربائیجان کے عوام کے مختلف طبقات کے ہزاروں افراد کے ساتھ ملاقات میں پارلیمانی انتخاب میں عوام کی بھر پور شرکت کو ایرانی عوام کی شرعی، قومی ، انقلابی ذمہ داری اور شہری حق قراردیا اور انتخاب میں عوام کی ولولہ انگیز شرکت اور اچھے انتخاب کے دو اہم پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتخاب ایک عام جہاد، نعمت اور الہی امتحان ہے اگر اس میں عوام وسیع اور بڑے پیمانے پر شرکت کریں تو یہ اقدام اسلامی نظام کی عزت و آبرو ، ملک کے استحکام ، دشمن کی سازشوں کی ناکامی اور ایران کے قوی اور مضبوط ہونے کا سبب بنےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی معاشرے کی اقتصادی اور سماجی سطح پر بڑے اور وسیع پیمانے پرمشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اندرونی سطح پر اضمحلال ، تباہی اور بربادی کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا ظاہری جلال اور شان و شکوہ اسے ڈوبنے سے نہیں بچا پائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 29 بہمن سن 1356 شمسی میں تبریز کے عوام کے 42 ویں تاریخی انقلاب کے قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے ملاقات میں قومی ، دینی اور انقلابی عزت اور ضرورت کے وقت میدان میں موجودگي، دینی تشخص، انقلاب اور ملک کے دفاع کو آذربائیجان کے عوام کی اہم خصوصیات شمار کرتے ہوئے فرمایا: قم کے عوام کے 19 دی میں قیام کے چہلم پر تبریز کے عوام بر وقت میدان میں آگئے اور ان کا حضور اللہ تعالی کی برکت کا سبب بن گيا اور یہ سلسلہ عوام کی بھر پور حرکت ، شہنشاہی حکومت کے خاتمہ ، انقلاب اسلامی کی کامیابی اور اسلامی حکومت کے نفاذ تک پیہم اور لگاتار جاری رہا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 2 اسفند بروز جمعہ (مطابق 21 فروری 2020 ) کو پارلیمانی انتخابات کو بہت ہی اہم اورمیدان میں عوام کی بر وقت موجودگی کا ایک مصداق قراردیتے ہوئے فرمایا:انتخابات عام جہاد ، ملک کے استحکام کا باعث اور اسلامی نظام کی عزت و آبرو کا سبب ہیں اور عوام کی انتخابات میں بھر پور اور ولولہ انگیز شرکت اللہ تعالی کی توفیق کا موجب اور ملک میں نمایاں اثرات اور تبدیلی کا سبب قرار پائےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی رائے عامہ اور اسلامی نظام سے عوام اور جوانوں کو جدا کرنے کے سلسلے میں امریکہ کی وسیع پیمانے پر تبلیغات اور کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اپنی تمام کوششوں کے باوجود کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکا اور اس کی تمام کوششیں اب تک ناکام ہوگئی ہیں۔ شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ اور 22 بہمن کی ریلیوں میں عوام اور جوانوں کی بھر پور شرکت اس کا واضح نمونہ ہے ۔ ایرانی پارلیمنٹ کے انتخابات میں بھی عوام بڑے پیمانے پر حاضر ہوکر واضح کردیں گے کہ وہ اسلامی نظام کے ساتھ اور اس کے پشتپناہ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جمعہ کو ہونے والے انتخابات پر دوستوں اور دشمنوں کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں ، دشمن امریکہ کے اقتصادی دباؤ ، یورپی ممالک کی بد عہدی اور ملک میں موجود اقتصادی مشکلات کے اثرات کو دیکھنا چاہتا ہے جبکہ دوست بھی انتخابات میں ایرانی عوام کے بھر شرکت کے منتظر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ میں نے دوستوں سے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ ایرانی عوام کے بارے میں نگراں نہ ہوں کیونکہ ایرانی عوام کام کرنا جانتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ انھیں کیا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کو امریکیوں اور صہیونیوں کے بہت سے مکر و فریب کو ناکام بنانے کا ذریعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا قوی اور مضبوط ہونا دشمنوں کی مایوسی کا واحد راستہ ہے اور ایران کے قوی ہونے کا ایک مصداق پارلیمنٹ کا قوی ہونا ہے ایسی پارلیمنٹ جو مناسب قوانین منظور کرکے حکومتوں کی مطلوبہ راستہ پرہدایت کرے اور ملک کو تحفظ عطا کرے۔
آپ کا تبصرہ