مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اور روس کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل والری گریسیموف نے ٹیلیفون پر شام کی تازہ ترین صورتحال اور شام پر امریکی میزائل حملے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ جنرل باقری نے روس میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے روسی حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا اور کہا کہ دہشت گردوں کو بعض خاص مالک کی جانب سے بھر پور حمایت حاصل ہے ۔ جنرل باقری نے شام میں امریکی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کی حمایت میں مستقل ممالک کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔ جنرل باقری نے کہا کہ شامی حکومت اور عوام کو دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کامیابیاں مل رہی ہیں اور امریکہ ان کی کامیابیون کو روکنے کے لئے دہشت گردوں کی آشکارا حمایت کررہا ہے۔
روسی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے خان شیخون پر کیمیائی حملے کو مشکوک قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مشکوک واقعہ پر تحقیق کے بجائے اسے بہانہ بنا کر شام پر میزائلوں سے حملہ کردیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ شام پر حملہ امیرکہ کی پہلے سے سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ تھا۔ ایران اور روس کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہان نے باہمی گفتگو میں شام پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے شام میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزيد تیز کرنے پر تاکید کی ہے۔
آپ کا تبصرہ