مہرخبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد کا دہشت گردوں کے ذریعہ تختہ الٹنا اب امریکہ کی ترجیح نہیں رہی ۔
سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دور اقتدار میں امریکی حکومت نے سعودی عرب قطر اور ترکی کے ساتھ ملکر دہشت گردوں کے ذریعہ شام کے صدر بشار اسد کا تختہ الٹنے کی بہت کوشش کی ۔ لیکن انھیں اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادی ملکوں کے ذریعے شام میں دہشت گردوں کو مسلح بھی کیا تھا لیکن حکومت کی تبدیلی کے بعد امریکہ کی پالیسی بھی تبدیل ہوگئی ہے۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے اپنے ایک انٹرویو میں واضح طور پر کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سابق حکومت کی طرح بشار اسد پر توجہ نہیں دے سکتی۔ امریکی حکومت کے لیے بشار اسد کو ہٹانے کے راستے تلاش کرنا اہم نہیں بلکہ ہمارے لیے یہ زیادہ ضروری ہے کہ ہم کس طرح اور کس گروہ کے ساتھ کام کریں کہ شام کے عوام کی مشکلات آسان ہوں۔ امریکی بیان پر سعودی عرب، ترکی، قطر اور دہشت گردوں کے کمانڈروں نے سخت مایوسی کا اظءار کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ