13 مارچ، 2017، 7:00 PM

سن 2016 ء شامی بچوں کے لئے مہلک اور تباہ کن رہا

سن  2016 ء شامی بچوں کے لئے مہلک اور تباہ کن رہا

اقوامِ متحدہ میں بچوں کی تعلیم اور صحت کے عالمی ادارے یونیسیف نےکہا ہے کہ شام میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 2016 میں بچوں کی ریکارڈ اموات ہوئی ہیں اور سب سے زیادہ بچے اسی سال زخمی بھی ہوئے ہیں۔ شام پر 80 ممالک کے وہابی دہشت گردوں نے سعودی عرب اور ترکی کی مدد سے جنگ چھیڑ رکھی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ میں بچوں کی تعلیم اور صحت کے عالمی ادارے یونیسیف نےکہا ہے کہ شام میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 2016 میں بچوں کی ریکارڈ اموات ہوئی ہیں اور سب سے زیادہ  بچے اسی سال زخمی بھی ہوئے ہیں۔ شام پر 80 ممالک کے وہابی دہشت گردوں نے سعودی عرب اور ترکی کی مدد سے جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ یونیسیف کے مطابق گزشتہ برس شام میں 652 بچے ہلاک اور 647 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ یونیسیف نے اپنی ایک رپورٹ ’’ہٹنگ راک باٹم‘‘ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ 2011 میں شام میں دہشت گردی کے آغاز کے بعد 2016 کا سال بچوں کے لیے سب سے ہلاکت خیزرہا ہے۔

رپورٹ میں بچوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی ہولناک داستانیں بھی بیان کی گئی ہیں۔ ادارے کےمطابق تمام واقعات کو رپورٹ کرتے ہوئے اچھی طرح تصدیق کی گئی ہے۔ اس طرح یہ سال بچوں کے لیے نہایت خطرناک اور مہلک ثابت ہوا ہے اور 2015 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ بچے لقمہ اجل بنے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے 652 معصوم بچوں میں سے 255 اپنے اسکول میں پڑھتے ہوئے جاں بحق ہوئے جب کہ اسپتالوں اور طبی عملے پر 338 حملے کیے گئے۔

News ID 1871065

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha