مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی ییٹس کو تنقید اور پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی کی پیروی نہ کرنے پر عہدے سے برطرف کردیا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل نے صدارتی حکم نامہ تسلیم کرنے سے انکار کرنے کے علاوہ سرکاری وکلاء کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ پناہ گزینوں اور امیگریشن سے متعلق حکومتی مقدموں کی پیروی نہ کریں۔
ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی اور سات مسلم ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حکم نامے کے خلاف سیلی ییٹس گزشتہ چند دنوں مسلسل عوامی بیانات دے رہی تھیں اور ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام غیرقانونی اور غیر آئینی ہے جس پر کسی صورت عمل درآمد نہیں ہونا چاہئے۔
قائم مقام اٹارنی جنرل کے طور پر ییٹس کا تقرر سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے آخری دنوں میں کیا تھا جبکہ اس سے پہلے بھی وہ ڈیموکریٹ حکومتوں میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اٹارنی جنرل کے عہدے پر فائز رہ چکی تھیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک طرف امریکہ اور دنیا بھر میں ٹرمپ کے متنازعہ صدارتی حکم ناموں کے خلاف احتجاج ہورہا ہے تو دوسری جانب خود امریکی سرکاری اہلکار بھی شدید بے چینی میں مبتلا ہیں۔
آپ کا تبصرہ