مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شام ميں جنگ بندی اور امن بحال کرنے کے سلسلے میں قزاقستان میں روس ، ایران اور ترکی کے سہ فریقی سربراہی اجلاس کا استقبال کیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو روس کے صدر پوتین نے قزاقستان میں سہ فریقی اجلاس میں دعوت دی ہے جس کا ایرانی صدر نے استقبال کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق روس کے صدر پوتین، ایران کے صدر حسن روحانی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان شام میں پائدار امن کے قیام کے سلسلے میں قزاقستان میں منعقد ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ، سعودی عرب،اور قطر کی موجودگی کے بغیر شام میں جنگ بندی اور امن قائم کرنے کی کوشش کی جاری ہے اور شام میں قیام امن کے سلسلے میں اب تک روس اور ایران کی کوششیں ثمر بخش ثابت ہوئی ہیں جبکہ ترکی بھی ناکام فوجی بغاوت کے بعد امریکی اور سعودی اتحاد سے الگ ہو کر روسی اور ایرانی اتحاد میں شامل ہوگیا ہے۔ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے امریکہ اور سعودی عرب کا ہاتھ تھا۔ جبکہ ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنانے میں روس اور ایران نے اہم کردار ادا کیا تھا اور اس سلسلے میں ترک صدر کا بھر پور ساتھ دیا تھا۔
ایران کا شام کے بارے میں قزاقستان میں روس ، ایران اور ترکی کے سہ فریقی اجلاس کا خیر مقدم
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شام ميں جنگ بندی اور امن بحال کرنے کے سلسلے میں قزاقستان میں روس ، ایران اور ترکی کے سہ فریقی سربراہی اجلاس کا استقبال کیا ہے۔
News ID 1869356
آپ کا تبصرہ