مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے سفارتی علاقے کے مشہور ریسٹورنٹ پر وہابی دہشت گردوں کے حملے کے بعد یرغمال بنائے گئے 13 افراد کو بازیاب کرالیا گیا،جبکہ پولیس نے 6 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا ہے حملے کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔ دہشت گردوں نے 11 گھنٹے تک 20 سے 40 افراد کو یرغمال بنائے رکھا۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی زون میں مشہور ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے والے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔
ڈھاکہ کا سفارتی علاقہ گولیوں اور دھماکوں سے لرز اٹھا۔پولیس کے مطابق جمعے کی رات نوبجے کے بعد چھ سے آٹھ حملہ آوروں نے امریکا، روس اور اطالوی سفارتخانوں کے قریب واقع ایک مشہور ریسٹورنٹ پر حملہ کیا ۔
عمارت میں داخل ہوکر مسلح حملہ آوروں نے دھماکے کیے اور اندھادھند فائرنگ کی جس سے دو پولیس افسر موقع پر مارے گئے۔ ریسٹورنٹ میں موجود غیرملکیوں سمیت کئی افراد حملہ آوروں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔
حملہ آوروں نے دومنزلہ عمارت پر قبضہ کرکے وہاں موجود بیس غیرملکیوں سمیت کم ازکم چالیس افراد کو یرغمال بنالیا ۔حملے کے دس گھنٹے بعد جدید ہتھیاروں سے لیس آرمی اور نیوی کمانڈوز نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کیا۔ اس دوران دھماکے اور شدید فائرنگ سنی گئی ۔
ریسٹورنٹ میں تلاشی کے دوران ملنے والے دھماکہ خیز مواد کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ادھر بنگلہ دیشی فوج کے ترجمان کرنل راشد الحق نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'آپریشن ختم ہوگیا اور صورتحال مکمل طور پر کنٹرول ہے۔'
دوسری طرف وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 24 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
تاہم بنگلہ دیش پولیس نے شدت پسند تنظیم کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں 2 پولیس آفیسر ہلاک اور 20 زخمی ہوئے، جبکہ 6 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیاگیا۔
آپ کا تبصرہ