مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مسلم ممالک میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے اب اپنے آقاؤں کو بھی دھمکیاں دینا شروع کردیا ہے داعش نے سعودی عرب کو بھی دھمکی دی ہے لیکن مبصرین اس دھمکی کو کھوکھلی دھمکی قراردے رہے ہیں کیونکہ داعش اور سعودی عرب ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور دونوں کا آپس میں گہرا رابطہ ہے۔ سعودی عرب نے حال ہی میں فرضی طور پر داعش کے خلاف لڑنے کے لیے 34مسلم ممالک پر مشتمل اتحاد بنایا ہے جس کے جواب میں داعش نے ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں سعودی عرب کومسلم ممالک کا اتحاد بنانے اور مغربی اتحاد کے ساتھ تعاون کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ داعش کے شدت پسندوں نے ویڈیو کے آخر میں ایک شخص کا سرقلم کرنے کا منظر بھی دکھایا ہے اور کہا ہے کہ جو بھی مغربی ممالک کے ساتھ تعاون کرے گا اس کا یہی انجام ہو گا۔ جس شخص کا سر قلم کیا گیا اس کے بارے میں ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ یہ شخص سعودی عرب کا حامی تھا۔ سعودی عرب نے داعش کے خلاف لڑنے کے لیے جن ممالک کا اتحاد بنایا ہے ان میں مصر، قطر، متحدہ عرب امارات، ترکی، ملائیشیا اور پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک شامل ہیں اور وائی نیٹ نیوز ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق اس اتحاد کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور یہ مغربی خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ بھی کرے گا۔ سعودی عرب کے فرضی اور نام ناد اتحاد سے بہت سے اسلامی ممالک نے لاعلمی کا اظہار کردیا ہے جن میں پاکستان اور لبنان کے علاوہ انڈونیشیا بھی شامل ہے ۔ سعودی عرب کے اس فرضی اور امریکی اتحاد میں الجزائر ، عراق ، شام ، لبنان اور ایران شامل نہیں ہیں اور یہی وہ ممالک ہیں جو حقیقت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ورنہ سبھی جانتے ہیں کہ سعودی عرب نے آشکارا طور پر داعش اور النصرہ دہشت گردوں کی حمایت کی اور آج بھی حمایت کررہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب دہشت گردی کا اصلی مرکز اور جڑ ہے۔
مسلم ممالک میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے اب اپنے آقاؤں کو بھی دھمکیاں دینا شروع کردیا ہے داعش نے سعودی عرب کو بھی دھمکی دی ہے لیکن مبصرین اس دھمکی کو کھوکھلی دھمکی قراردے رہے ہیں کیونکہ داعش اور سعودی عرب ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور دونوں کا آپس میں گہرا رابطہ ہے۔
News ID 1860434
آپ کا تبصرہ