مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست گجرات کے فسادت میں زندہ جلائے جانے والے مسلمان شخص کی بیوی کی درخواست پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کیس کی سماعت رواں ماہ شروع کی جائے گی ۔
76 سالہ ذکیہ جعفری کی درخواست پر گجرات عدالت 2002 ء کے گجرات فسادات سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی،جس میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دیگر 48 افراد شامل ہیں ،جن پر گجرات میں قتل و غارت گری میں ملوث ہونے کاالزام ہے۔
اس فیصلے پر ہندوستانی وزیر اعظم کے ترجمان اور بی جے پی نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے،2002 میں ذکیہ جعفری کے شوہر احسن جعفری سمیت ان کے گھر میں پناہ لینے والے 69 مسلمانوں کو ہندو بلوائیوں نے زندہ جلا دیا تھا۔نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزيراعلی تھے اور وہ ان فسادات میں ملوث ہونے کی تردید کر چکے ہیں ۔
آپ کا تبصرہ