24 جون، 2015، 12:56 AM

امریکہ میں نسل پرستی کی سوچ اب بھی باقی ہے

امریکہ میں نسل پرستی کی سوچ اب بھی باقی ہے

امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ امریکہ میں نسل پرستی کی سوچ اب بھی باقی ہے جسے ہمیں شکست دینا ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ امریکہ میں نسل پرستی کی سوچ اب بھی باقی ہے جسے ہمیں شکست دینا ہوگی.اطلاعات کے مطابق باراک اوبامہ نے کہا کہ ان کی پیدائش ایک سفید فام ماں اورسیاہ فام والد کے گھرہوئی، ہمارے نسل کے بارے میں رویے بدل گئے ہیں تاہم غلامی کے ورثے کا طویل سایہ اب بھی باقی ہے اور سیاہ فام لوگوں کو غلام بنانے کی خواہش اب بھی ہمارے خون میں موجود ہے۔ کسی بھی معاشرے میں 2 سے 3 صدیوں قبل پیش آنے ہونے والے واقعات کوراتوں رات نہیں مٹایا جا سکتا لیکن امریکہ کوہرحال میں نسلی امتیازکو شکست دینا ہوگی۔واضح رہے کہ امریکہ میں سفید فام شہریوں کی جانب سے سیاہ فام لوگوں کو قتل کرنے کے واقعات تیزی سے سامنے آرہے ہیں، چند روز قبل بھی جنوبی کیرولائنا کے علاقے چارلسٹن میں ایک سفید فام شخص نے سیاہ فام لوگوں کے گرجا گھر پر فائرنگ کرکے 9 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

News ID 1856080

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha