مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ادارہ برائے فروغِ تجارت (TPOI) کے ڈائریکٹر جنرل محمد علی دہقان نے قاہرہ میں منعقدہ ڈی-8 سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ایران اور ڈی-8 رکن ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کی مالیت 22 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
TPOI کے سربراہ نے زور دیا کہ قدرتی وسائل، نوجوان آبادی اور اسٹریٹجک محلِ وقوع کی بدولت ڈی-8 تنظیم منفرد اور بے مثال صلاحیت رکھتی ہے کہ عالمی سطح پر ایک مؤثر اقتصادی مرکز بن سکے۔
اپنی گفتگو کے دوران دہقان نے ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے 2016 میں ڈی-8 ممالک کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔
امریکہ کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران ڈی-8 کے فریم ورک کے اندر تعمیری تعاون قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران اور ڈی-8 رکن ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات مزید وسعت اختیار کریں گے۔
واضح رہے کہ ڈی-8 تنظیم برائے اقتصادی تعاون، جسے ڈیولپنگ-8 بھی کہا جاتا ہے، ترقیاتی تعاون کے لیے قائم کی گئی ہے جس کے رکن ممالک میں بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، ایران، ملائشیا، نائیجیریا، پاکستان اور ترکی شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ