28 نومبر، 2025، 6:23 PM

امریکہ کے جنگی منصوبے اور وینزوہلا؛ صدر مادورو کے سامنے ممکنہ راستے

امریکہ کے جنگی منصوبے اور وینزوہلا؛ صدر مادورو کے سامنے ممکنہ راستے

امریکہ اور وینزویلا میں جاری کشیدگی اور واشنگٹن کے حملے کے پیش نظر صدر مادورو ملک کے دفاع کے لئے ہر ممکن طریقہ استعمال کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے وینزویلا میں مداخلت کے لیے مرحلہ وار منصوبے تیار کیے ہیں، جبکہ کراکس نے بھی امریکی فوجی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی وضع کرلی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی دفاعی اور اقتصادی سطح پر نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، جس سے واشنگٹن اور کراکس کے درمیان محاذ آرائی مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔

امریکی حکام خود اعتراف کرتے ہیں کہ واشنگٹن منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے بہانے وینزویلا کے خلاف مختلف حربے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دوسری جانب صدر نیکولاس مادورو نے ملک کی دفاعی صلاحیتوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینزویلا ہر قسم کے دباؤ اور ممکنہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

امریکہ کئی آپشنز پر غور کررہا ہے جن میں سے پہلا یہ ہے کہ سی آئی اے کی نگرانی میں خفیہ آپریشنز اور جاسوسی سرگرمیوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ اس کا مقصد مادورو کی حکومت کو گرانا ہے۔

دوسرا سناریو یہ ہے کہ محدود زمینی اور فضائی حملے کرکے فوجی تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد ممکنہ طور پر بڑی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے، جسے امریکی سکیورٹی ادارے معلومات اور عملی مدد فراہم کریں گے۔

تیسرا سناریو یہ ہے کہ اقتصادی دباؤ میں شدت، مزید پابندیاں اور وینزویلا کی سرگرمیوں کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی جائے تاکہ ملک کے قومی اثاثے اور معیشت کو کمزور کیا جاسکے۔

اس کے ساتھ ساتھ ایک ڈپلومیٹک آپشن بھی زیر غور ہے، کیونکہ امریکی حکام نے کراکس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ راستہ ممکنہ طور پر وسیع یا طویل فوجی تصادم کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

کراکس کے پاس امریکی اقدامات کے خلاف منصوبے

وینزویلا کی حکومت امریکی آپریشن کے مقابلے میں کئی خصوصی حکمت عملی اپنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان میں سب سے اہم حکمت عملی گوریلا وار ہے، جس میں چھوٹے فوجی یونٹس طویل المدتی مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہیں۔

دفاعی ذرائع کے مطابق تقریبا 60 ہزار فوجی اور نیشنل گارڈ کے اہلکار کسی طویل جنگ کے لیے تیار ہیں، جبکہ صدر مادورو نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر 8 ملین عام شہری بھی ملک کے دفاع کی تربیت حاصل کریں گے۔

کراکس حکومت انٹیلیجنس اداروں اور حکمران جماعت کے حمایتی مسلح گروہوں کو بھی ممکنہ امریکی مقابلے میں شامل کرنے کی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے۔ اس کا مقصد بیرونی مداخلت کو پیچیدہ بنانا اور میدان جنگ کو متاثر کرنا ہے۔ اس منصوبے میں 5 سے 7 ہزار اہلکار شامل ہیں۔ کراکس اس کے ذریعے ملک کے اندرونی دفاع کو مضبوط کرنا چاہتا ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو مہنگا اور مشکل بنانا چاہتا ہے۔

امریکہ وینزویلا کی فوجی صلاحیت کم کرنے اور حکومت کی حمایت کو کمزور کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، لیکن کراکس طویل المدتی مزاحمت کو ایسا آپشن سمجھتا ہے جو کسی بھی بیرونی کارروائی کی پیچیدگی اور قیمت دونوں کو بڑھا دیتا ہے۔

News ID 1936792

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha