مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور وینزویلا کے وزرائے خارجہ نے ٹیلیفونک رابطہ کرکے دونوں ملکوں کے تعلقات اور امریکہ اور صہیونی حکومت کے امن دشمن اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وینزویلا کے وزیر خارجہ یوان ایڈوارڈو گل پنٹو سے رابطہ کیا اور اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی۔
گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ اور کثیرالجہتی سطح پر تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور "ساؤتھ-ساؤتھ کوآپریشن" کے فریم ورک میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔
عراقچی نے امریکی رویے کو وینزویلا اور دیگر آزاد ترقی پذیر ممالک کے خلاف غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقت کے استعمال کی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے اصولوں اور مقاصد کو امریکی یکطرفہ جارحیت سے محفوظ رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صہیونی حکومت کی لاطینی امریکا اور کیریبین میں سرگرمیوں کو خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا اور کہا کہ تمام حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ صہیونی حکام کو سزا دیں جو نسل کشی اور دیگر سنگین جرائم کے مرتکب ہیں۔
گفتگو کے دوران وینزویلا کے وزیر خارجہ نے ایران کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے تہران-کراکس اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا اور کہا کہ وینزویلا کی قوم اور حکومت امریکی دباؤ اور غیر قانونی مداخلت کے خلاف ثابت قدمی سے ڈٹی ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ