مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی مختلف قومی جماعتوں، سیاسی گروہوں اور اہم شخصیات نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے اعلی کمانڈر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
لبنانی جماعتوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ حملہ لبنان کی ریاستی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملہ نہ صرف جنگ بندی کی واضح خلاف ورزی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 سمیت تمام بین الاقوامی معاہدوں کی بھی توہین ہے۔
لبنانی جماعتوں کے مطابق تل ابیب کے حملے کا اصل مقصد لبنان کی دفاعی قوت کو کمزور کرنا، مزاحمت کو غیر مسلح کرنے اور ملک کو داخلی انتشار کی طرف دھکیلنا ہے۔
جماعتوں نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں فوج اور مقاومت کے درمیان اختلافات پیدا کرنے اور طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اپنے توسیعی عزائم پورے کرسکے۔
بیان میں خبردار کیا گیا کہ امریکہ کی سیاسی پشت پناہی کے ساتھ اسرائیل کے حملوں میں تیزی آرہی ہے جو خطے کے لیے خطرناک نتائج پیدا کرسکتی ہے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ لبنان کی حکومت فوری طور پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف باضابطہ شکایت دائر کرے اور دوست ممالک، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ رابطے تیز کرے تاکہ لبنان کو مزید حملوں سے محفوظ بنایا جاسکے۔
لبنانی جماعتوں نے تاکید کی ہے کہ قومی اتحاد، سیاسی ہم آہنگی اور میڈیا کے ذریعے عوام کو حقیقت سے آگاہ کیا جائے تاکہ دشمن کی سازشیں ناکام بنائی جاسکیں۔
آپ کا تبصرہ