22 نومبر، 2025، 5:57 PM

مغربی تہذیب کے معمار فرانس کی حالت زار؛ ہر 2 منٹ میں 1 عورت زیادتی کا شکار 

مغربی تہذیب کے معمار فرانس کی حالت زار؛ ہر 2 منٹ میں 1 عورت زیادتی کا شکار 

فرانس میں خواتین کے قتل اور خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ہر سات گھنٹے ایک عورت متاثر ہوتی ہے۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس میں خواتین کے تحفظ کے لیے وزارتی ادارہ میپروف نے اپنی سالانہ رپورٹ (۲۰۲۴) میں اعلان کیا ہے کہ فرانس میں ہر سات گھنٹے ایک عورت یا قتل کی جاتی ہے، یا قتل کی کوشش کا نشانہ بنتی ہے، یا خودکشی کی کوشش کرتی ہے۔ یہ اقدامات عام طور پر موجودہ یا سابق شوہروں کی جانب سے کیے جاتے ہیں۔  

یہ رپورٹ قومی مرکز برائے خواتین کے خلاف تشدد نے تیار کی ہے اور میپروف کو پیش کی ہے۔  

ہولناک اعداد و شمار  

میپروف کے مطابق، ہر دو منٹ میں ایک عورت زیادتی یا زیادتی کی کوشش کا شکار ہوتی ہے۔  

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر ۲۳ سیکنڈ میں ایک عورت جنسی ہراسانی یا نامناسب رویے کا سامنا کرتی ہے۔  

اس رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ میں خواتین کے قتل کے واقعات ۲۰۲۳ کے مقابلے میں ۱۱ فیصد بڑھ گئے۔ ۱۰۷ خواتین اپنے موجودہ یا سابق شریکِ حیات کے ہاتھوں قتل ہوئیں۔ مزید ۲۷۰ خواتین قتل کی کوشش کا نشانہ بنیں اور ۹۰۶ خواتین اپنے شریکِ حیات کی جانب سے جنسی ہراسانی کا شکار ہوئیں، جس کے نتیجے میں انہوں نے خودکشی کی یا اس کی کوشش کی۔  

مجموعی طور پر، ۲۰۲۴ میں ۱۲۸۳ خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں، جبکہ یہ تعداد ۲۰۲۳ میں ۱۱۹۶ تھی۔  

احتجاجات اور ردِعمل  

فرانسیسی اخبار کے مطابق، خواتین کی انجمنوں نے عوام کو ۲۲ نومبر کو بڑے پیمانے پر مظاہروں کی دعوت دی ہے۔ یہ مظاہرے خواتین کی ہڑتال کے عنوان سے پیرس اور دیگر شہروں جیسے لیل، لیون، لا روشیل اور بوردو میں منعقد ہوں گے۔  

اخبار نے مزید لکھا کہ خواتین کی ہڑتال نامی تنظیم، جو ۶۰ انجمنوں اور یونینوں پر مشتمل ہے، پیرس میں خواتین کے حقوق کے حق میں مظاہروں کی نگرانی کرے گی۔  

ایک اور رسوائی میں، قومی تنظیم برائے خواتین کے حقوق کی ترجمان نے کہا: فرانس میں حتی کہ پولیس افسران کو بھی جیلوں میں زیادتی کے الزامات کا سامنا ہے، گھروں میں خواتین کے قتل کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور اب تک جامعات میں جنسی تشدد کے خلاف کوئی جامع منصوبہ موجود نہیں۔ انہوں نے مزید کہا: ہم اب بھی ایک جامع منصوبے کے محتاج ہیں تاکہ جامعات میں جنسی تشدد اور امتیاز کے خلاف مؤثر جدوجہد کی جا سکے۔

خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیمیں صدر میکرون کی حکومت پر کھلے عام تنقید کرتی ہیں اور ان کی پالیسیوں کو ناکافی قرار دیتی ہیں۔ میکرون نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز (۲۰۲۲) میں وعدہ کیا تھا کہ خواتین کے خلاف تشدد سے نمٹنا ان کی صدارت کا بنیادی محور ہوگا۔  

حکومتی کوتاہی  

رپورٹ کے مطابق، اگرچہ حکومت نے ہیلپ لائن، الیکٹرانک کڑا اور ہنگامی امداد جیسے اقدامات کیے ہیں، لیکن کارکنان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ناکافی ہیں اور مختص بجٹ بہت کم ہے۔  

اخبار نے مزید لکھا کہ خواتین کی تنظیمیں خواتین کی شکایات کو رد کرنے، مجرموں کے سزا سے بچ جانے اور عدالتی نظام میں مسائل کی بھی نشاندہی کرتی ہیں۔

News ID 1936643

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha