مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ-سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کو جدید ترین فوجی سازوسامان فروخت کرے گا، جن میں 300 امریکی ٹینک اور جنگی طیارے شامل ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے اب تک بہترین ہتھیار تیار کیے ہیں اور سعودی عرب کو ان میں سے کچھ فراہم کریں گے۔ یہ معاہدہ پہلے ہی منظور ہو چکا ہے، فکر نہ کریں۔
انہوں نے ایک بار پھر ایران کے خلاف دعویٰ دہراتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تیزی اور طاقت کے ساتھ تباہ کیا ہے۔ ایرانی کسی معاہدے کے خواہاں ہیں اور غالباً ہم ان کے ساتھ معاہدہ کر لیں گے۔
ٹرمپ نے اپنی کارکردگی کو تاریخ کا بہترین دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ امریکی صدور کی تاریخ کا سب سے بہترین وقت رہا ہے۔ ہم نے اربوں ڈالر کسٹم ٹیرف سے کمائے، چین پر مصنوعی ذہانت میں سبقت حاصل کی، اور ملک میں نئی فیکٹریاں قائم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب ہمارا اہم غیر نیٹو اتحادی ہے اور یہ اتحاد دنیا کے مضبوط ترین اتحادوں میں سے ایک ہے۔ آج ہم نے سعودی عرب کے ساتھ 270 ارب ڈالر کے معاہدے کیے ہیں۔ نیا امریکی جنگی طیارہ ایف-47 بے مثال رفتار اور ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں صدر پوتین سے کچھ ناراض ہوں۔ سوڈان میں لڑائی پاگل پن اور قابو سے باہر ہے، اور اس پر کام سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے غزہ کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ غزہ میں امن مضبوط ہے، کمزور نہیں۔ غزہ امن کونسل دنیا کی سب سے بڑی کونسل ہوگی اور اس کا کردار غزہ پٹی سے بھی آگے ہوگا۔
آپ کا تبصرہ