مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گراسی نے کہا ہے کہ ایجنسی کے معائنہ کار ایران واپس آ گئے ہیں اور انہوں نے ان تنصیبات کا معائنہ کیا ہے جو جون کے حملوں سے متاثر نہیں ہوئیں۔
گروسی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ مسلسل رابطہ قائم ہے اور معمول کے معائنوں کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں واضح کیا کہ کسی قرارداد کی تیاری کا مطالبہ نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون جاری رہنے کی توقع ہے اور اگر بورڈ آف گورنرز کوئی قرارداد منظور کرتا ہے تو اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ ایران میں منظور ہونے والے نئے قانون کو آئی اے ای اے کے معائنوں کے حوالے سے مدنظر رکھنا ہوگا۔
جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کو این پی ٹی اور سیف گارڈز معاہدے کی بنیاد پر کام آگے بڑھانا ہوگا۔ گراسی نے ایران کے این پی ٹی کا حصہ رہنے کو دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ