6 نومبر، 2025، 9:00 AM

ایف-35 کی پیشکش: واشنگٹن کا بن سلمان کو اسرائیل سے تعلقات کی طرف دھکیلنے کا حربہ

ایف-35 کی پیشکش: واشنگٹن کا بن سلمان کو اسرائیل سے تعلقات کی طرف دھکیلنے کا حربہ

امریکہ نے سعودی عرب کو 48 ایف-35 جنگی طیاروں کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے کر محمد بن سلمان کی واشنگٹن آمد سے قبل غاصب اسرائیل سے تعلقات کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے سعودی عرب کو 48 جدید ترین ایف-35 جنگی طیاروں کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کا انکشاف ولی عہد محمد بن سلمان کی واشنگٹن آمد سے چند روز قبل ہوا۔

امریکی ذرائع کے مطابق، سعودی عرب نے رواں سال کے آغاز میں براہ راست صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس کی درخواست کی تھی، جس کے بعد پینٹاگون نے تکنیکی جائزہ مکمل کر کے معاملہ وزارت دفاع کے سامنے رکھ دیا ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سعودی عرب اور غاصب اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے امکانات پر عالمی سطح پر بحث جاری ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اس دفاعی معاہدے کو ریاض کو اسرائیل سے تعلقات کی جانب راغب کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک آلہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جیسا کہ ماضی میں امارات کے ساتھ ہوا تھا۔

صہیونی اخبار نے اس ممکنہ معاہدے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی رژیم کو خدشہ ہے کہ سعودی عرب کو ایف-35 طیاروں کی فراہمی خطے میں اس کی فضائی برتری کو متاثر کر سکتی ہے۔

اخبار کے مطابق، سعودی عرب اس معاہدے کے ذریعے امریکہ سے ایک جامع دفاعی معاہدہ حاصل کرنا چاہتا ہے، جس میں سیکیورٹی ضمانتیں اور سول نیوکلیئر تعاون بھی شامل ہے۔

اس معاملے پر وائٹ ہاؤس اور امریکی وزارت دفاع نے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جبکہ دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے واضح کیا ہے کہ اگر یہ معاہدہ طے پایا تو یہ صرف دو حکومتوں کے درمیان ہوگا۔

صہیونی میڈیا کی خاموشی اور عدم مخالفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ واشنگٹن اور تل ابیب اس معاہدے کے ذریعے سعودی عرب کو غاصب اسرائیل سے تعلقات کی طرف دھکیلنے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

News ID 1936324

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha