مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر تیل محسن پاکنژاد نے گیس برآمد کنندگان کے فورم GECF کے 27ویں وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن ممالک کو ایران کے قدرتی گیس منصوبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون کی دعوت دی۔
اپنے خطاب میں پاکنژاد نے فورم کو ایک زیادہ مؤثر اور منظم ادارے میں تبدیل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے اسے OGEC) Organization of Gas Exporting Countries) بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ توانائی اور پالیسی کے نئے عالمی چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹا جاسکے۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قطر پر حملے خطے کے امن اور عالمی توانائی منڈی کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ فورم کے تمام رکن ممالک کو ان حملوں کی مشترکہ مذمت کرنی چاہیے۔
وزیر تیل نے عالمی توانائی منظرنامے پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ GECF سیکریٹریٹ کے مطابق 2050 تک قدرتی گیس کی عالمی طلب میں 32 فیصد اضافہ متوقع ہے، اور ایران اس بات کا حامی ہے کہ گیس کا حصہ عالمی توانائی مکس میں 30 فیصد تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے یکطرفہ پابندیوں کو توانائی منڈی کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران داخلی جدت اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اپنی گیس پیداوار کو وسعت دے رہا ہے۔
پاکنژاد نے فورم میں گیس پیدا کرنے والے اور استعمال کرنے والے ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مکالمے کے قیام کی تجویز بھی دی تاکہ عالمی منڈی میں رسد و طلب کا توازن قائم رکھا جا سکے۔
انہوں نے فورم کے سیکرٹری جنرل محمد حامیل کی قیادت کو سراہتے ہوئے ایران کی بطور بانی رکن فورم میں فعال شرکت کے عزم کا اعادہ کیا۔
آپ کا تبصرہ