مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے بعد نئے اور سخت نوعیت کے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جن کا مقصد خطے میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
قطری ترجمان نے امریکی ٹی وی فاکس نیوز سے گفتگو میں کہا کہ دوحہ طویل عرصے سے اس تاریخی معاہدے پر دستخط کا منتظر تھا، خاص طور پر گزشتہ دو برسوں کے دوران۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام خطے میں دیرپا امن کے قیام کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔
ترجمان کے مطابق، غزہ کی سلامتی، نظم و نسق اور دوبارہ جنگ کے خطرے کو روکنے سے متعلق کئی پیچیدہ امور پر بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔ ان کے بقول، یہ مذاکرات اس لیے شروع کیے گئے ہیں تاکہ جنگ بندی کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے درمیان کوئی خلا پیدا نہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ بعض موضوعات کو دوسرے مرحلے کی بات چیت کے لیے مؤخر کیا گیا ہے تاکہ ابتدائی مرحلہ بخوبی مکمل کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل قطری وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان پیچیدہ معاملات دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں زیر بحث آئیں گے۔
آپ کا تبصرہ