12 اکتوبر، 2025، 5:19 PM

مقاومت صرف جنگ نہیں، ایک اخلاقی اور ثقافتی مکتب ہے، شیخ نعیم قاسم

مقاومت صرف جنگ نہیں، ایک اخلاقی اور ثقافتی مکتب ہے، شیخ نعیم قاسم

شیخ نعیم قاسم نے بیروت میں المہدی اسکاؤٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سخت ترین حالات میں بھی خدا پر یقین، شہداء کے راستے سے وابستگی اور وعدۂ صادق پر امید ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ مقاومت صرف محاذ پر جاکر دشمن سے جنگ کرنے کا نام نہیں بلکہ اخلاقی اور روحانی مکتب بھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بیروت میں "نسلوں کے سردار" کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں المہدی اسکاؤٹس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقاومت صرف عسکری نہیں بلکہ ایک اخلاقی، ثقافتی، تعلیمی اور روحانی راستہ ہے۔

یہ تقریب بیروت کے کیمیل شمعون اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی، جہاں 74 ہزار سے زائد اسکاؤٹس نے حزب اللہ کے شہید سربراہ سید حسن نصر اللہ کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

شیخ قاسم نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک پاکیزہ تقریب میں جمع ہوئے ہیں۔ المہدی اسکاؤٹس نوجوانوں کے لیے رہنمائی کی روشنی ہیں جو انہیں اعلی تعلیمی اہداف کی طرف لے جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود بہتر مستقبل کی امید باقی ہے، اور المہدی اسکاؤٹس نے مزاحمت کے راستے پر ثابت قدمی دکھائی ہے۔

شیخ قاسم نے وضاحت کی کہ ہم جب مزاحمت کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد تعلیمی، ثقافتی، اخلاقی اور سیاسی اصول ہیں۔ مزاحمت ایک روحانی تربیت ہے، دشمن کے خلاف جدوجہد، ایمان، عزم، استقامت، وقار اور آزادی کی علامت ہے۔

انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پر سچا ایمان رکھو، والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرو، دینی اور تعلیمی میدان میں محنت کرو، اور امام مہدیؑ کے سپاہیوں میں شامل ہوجاؤ۔

News ID 1935903

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha