مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے پچھلے کئی برسوں سے خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ ورلڈ اسپیس ویک جیسے عالمی پروگراموں میں اس کی بڑھتی ہوئی شرکت اور ملکی سطح پر مختلف تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں اس کی خلائی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہیں۔ ایران کی خلائی ایجنسی اور متعلقہ ادارے نہ صرف جدید ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں بلکہ نوجوان نسل کو خلائی سائنس کے میدان میں راغب کرنے کے لیے بھی سرگرم عمل ہیں، جس سے اسے بین الاقوامی خلائی برادری میں ایک اہم مقام حاصل ہو رہا ہے۔
ایرانی ایرو اسپیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے تعلقات عامہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران مسلسل خلائی سائنس کے شعبے میں سرگرم عمل ہے۔
ایران میں ورلڈ اسپیس ویک تقریبات کے سیکریٹری مرتضیٰ نکو نے کہا کہ یہ عالمی اجتماع خلاء سے متعلق سب سے بڑا بین الاقوامی پروگرام بن چکا ہے۔ اس کا مقصد عوام کو خلائی تحقیق کے فوائد سے آگاہ کرنا، پائیدار ترقی کو فروغ دینا، اور نئی نسل کو خلائی سائنس کی طرف راغب کرنا ہے۔ اس ہفتے کا ایک اہم پہلو بین الاقوامی تعاون کو وسعت دینا بھی ہے۔
اس سال کا موضوع "خلاء اور پائیداری" ہے، جو اس بات پر زور دیتا ہے کہ خلاء کو انسانوں کے لیے قابل رہائش بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
گزشتہ سال 90 ممالک میں 1,567 سے زائد تقریبات منعقد ہوئیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے 284 رجسٹرڈ تقریبات کے ساتھ دنیا کے دس سرفہرست ممالک میں جگہ بنائی، اور بعض پہلوؤں میں تیسرے نمبر پر بھی رہا۔
نکو نے بتایا کہ اصفہان، یزد، فارس، خراسان رضوی اور مشرقی آذربائیجان جیسے صوبے اس میدان میں نمایاں رہے۔ مشرقی آذربائیجان نے اس سال بچوں کے لیے آگاہی سیشنز سمیت اپنی سرگرمیاں پہلے ہی شروع کردی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کی خلائی ایجنسی، خلائی تحقیقاتی مرکز اور ایرو اسپیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ خلائی سائنس کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جامعات، اسکولز، سائنسی تنظیمیں، نجی ادارے اور نالج بیسڈ کمپنیاں بھی فعال طور پر حصہ لے رہی ہیں۔
اس سال کے خصوصی پروگراموں میں ستاروں کا مشاہدہ، کتابوں کی تقسیم، بچوں کے لیے آسان خلائی اور فلکیات کے اسباق، ویبینارز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی مواد کی فراہمی شامل ہے۔
نکو نے میڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام میں خلائی سائنس کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے صحافیوں کے لیے تربیتی کورسز جلد شروع کیے جائیں گے، جن میں کلیدی اصطلاحات اور تصورات سے آگاہی دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، قدرتی وسائل کی کمی اور قدرتی آفات کے پیش نظر خلائی ٹیکنالوجی وسائل کا بہتر استعمال بحرانوں سے نمٹنے اور معیار زندگی بہتر بنانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ