مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ غزہ کی طرف جانے والے صمود فلوٹیلا پر اسرائیل کا حملہ اس رژیم کا وحشیانہ چہرہ ظاہر کرتا ہے۔
اردوغان نے مزید کہا کہ ترکی کی حکومت تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے تاکہ کاروان میں موجود ترک کارکنان محفوظ رہیں اور کسی بھی نقصان سے بچ سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کا یہ حملہ واضح کرتا ہے کہ نتانیاہو کی کابینہ امن کے کسی بھی امکانات کو ختم کر رہی ہے۔
صمود فلوٹیلا کے عالمی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے اس بیڑے کے تمام جہازوں کو اپنے قبضے میں لیا ہے، سوائے ایک کے جو ابھی بھی غزہ کی طرف رواں ہے۔ اس کارروائی میں ۴۴۰ سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق، صہیونی فوج کے سینکڑوں اہلکاروں نے بدھ کے روز صمود بیڑے کے ۴۱ جہازوں پر حملہ کیا، جن میں ۴۰۰ سے زائد افراد سوار تھے۔ یہ آپریشن تقریباً ۱۲ گھنٹے جاری رہا۔
آپ کا تبصرہ