مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے کے عمل، یعنی اسنپ بیک میکانزم کو غیر اخلاقی اور غیر قانونی قرار دیا۔
صدر پزشکیان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ غزہ میں جاری مظالم اور نسل کشی کے باوجود سلامتی کونسل نے جنگ کی مذمت تک نہیں کی، جو اس کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کی ہیں اور دوسری طرف روس اور چین بھی اسنپ بیک کی مخالفت کررہے ہیں، تو پابندیاں دوبارہ عائد کرنا نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر اخلاقی اقدام ہوگا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ سیکرٹری جنرل اس اقدام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
ملاقات کے دوران انتونیو گوتریش نے بتایا کہ عالمی ادارہ اسرائیل پر غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ غزہ جنگ کے دوران ادارے کے کئی سو ملازمین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسنپ بیک میکانزم کے فعال ہونے سے قبل سفارتی حل تلاش کرلیا جائے گا تاکہ ایران پر دوبارہ پابندیاں نہ لگیں۔
آپ کا تبصرہ