14 ستمبر، 2025، 10:37 PM

ایٹمی تنصیبات پر حملے کی ممانعت کے لیے عالمی قانون سازی وقت کی ضرورت ہے، اسلامی

ایٹمی تنصیبات پر حملے کی ممانعت کے لیے عالمی قانون سازی وقت کی ضرورت ہے، اسلامی

ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے آئی اے ای اے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی مراکز پر فوجی حملے سے اقوام متحدہ کے چارٹر کو شدید نقصان پہنچ ہیں اور اس کے خلاف مؤثر قانون سازی ناگزیر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ فوجی حملوں سے ایٹمی تنصیبات کو تحفظ دینے کے لیے ایک جامع قانون سازی وقت کی ضرورت ہے، بصورت دیگر اقوام متحدہ کے چارٹر کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچے گا۔

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی 69 ویں کانفرنس میں شرکت کے لیے ویانا آمد کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بارے میں ایجنسی نے غیر پیشہ ورانہ رویہ اپنایا اور کسی قسم کی مذمتی بیان تک جاری نہیں کیا۔ اس کے برعکس، یوکرین کے زاپروژیا پلانٹ پر بار بار بیانات اور قراردادیں جاری کی گئیں، جو واضح طور پر دوہرے معیار کی نشاندہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات سخت نگرانی اور سیف گارڈ معاہدے کے تحت ہیں، اس کے باوجود ان پر حملے ہوئے لیکن ایجنسی نے خاموشی اختیار کی۔ یہ صرف ایران کی ایٹمی صنعت پر حملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے۔

ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ کے مطابق اسی وجہ سے ایک قرارداد تیار کی گئی ہے جو اس وقت جنرل کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ فطری بات ہے کہ یہ قرارداد مخالف ممالک کو پسند نہیں آئے گی اور وہ اس کے خلاف سخت ردعمل دیں گے۔ لیکن ہمارے لیے اس قرارداد کو پیش کرنا، اس کی منظوری سے کہیں زیادہ اہم ہے، کیونکہ اس کے نکات تمام رکن ممالک کو دے دیے گئے ہیں اور یہ باضابطہ طور پر سیکریٹریٹ میں بھی درج ہوچکا ہے۔

اسلامی نے مزید کہا کہ ایران کے دوست ممالک نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے۔ کانفرنس کے دوران مختلف ملکوں کے ساتھ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوگی۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے کی 69ویں جنرل کانفرنس 15 سے 19 ستمبر ویانا میں ہوگی جس میں دنیا بھر کے ممالک شریک ہیں۔

News ID 1935354

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha