مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی کے ترجمان عباس گودرزی نے اعلان کیا ہے کہ قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس کا مقصد ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان حالیہ معاہدے کا جائزہ لینا ہے۔
اجلاس میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والے حالیہ معاہدے کے بارے میں غور کیا جائے گا۔
عباس گودرزی کے مطابق پارلیمانی قانون کے تحت ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہر قسم کا تعاون اعلی قومی سلامتی کونسل کی منظوری سے مشروط ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران اور آئی اے ای اے نے گذشتہ ہفتے تعاون کی بحالی سے متعلق ایک نیا معاہدہ کیا ہے جسے تہران نے جون میں اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر غیرقانونی اور بلااشتعال حملوں کے بعد معطل کر دیا تھا۔
یہ معاہدہ قاہرہ میں وزیر خارجہ عراقچی اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے درمیان تین گھنٹے کی ملاقات میں طے پایا۔ اس سے قبل دونوں فریق ویانا اور تہران میں تین دور کے مذاکرات بھی کر چکے تھے۔
رافائل گروسی نے معاہدے کو صحیح سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے مکمل مندرجات فی الحال منظر عام پر نہیں لائے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ