مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی لاریجانی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رفائل گروسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں گروسی کے کردار نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
لاریجانی نے کہا کہ ماضی میں ایجنسی مغرب کے اثر میں رہتے ہوئے بھی کچھ نہ کچھ اصولوں اور عقلانیت کا خیال رکھتی تھی، مگر اب صورتِل حال اس قدر خراب ہے کہ ادارہ بالکل مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ گروسی کی کارکردگی اس قابل بھی نہیں کہ وہ اتنے بڑے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رہیں۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ ایجنسی کی ذمہ داری رکن ممالک کا دفاع ہے، لیکن ایران کے خلاف حملوں اور حتی کہ ایٹمی مراکز پر بمباری کے وقت بھی ایجنسی نے نہ کوئی ہنگامی اجلاس بلایا، نہ سلامتی کونسل کو متحرک کیا، اور نہ ہی ایک سادہ سا مذمتی بیان جاری کیا۔ یہ ایجنسی کی سب سے بڑی رسوائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ البرادعی کے دور میں دباؤ کے باوجود ادارے کا کم از کم وقار اور پیشہ ورانہ حیثیت باقی تھی، مگر اب گروسی کی خاموشی اور کمزوری کو دشمن ایک ہتھیار کے طور استعمال کررہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ