مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ سے وابستہ ادارے یونیسف نے کہا ہے کہ اسرائیلی رکاوٹوں کی وجہ سے غزہ میں ادویات اور غذائی امداد پہنچانا شدید مشکلات سے دوچار ہے۔
فلسطین میں یونیسف کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم سنگین مسائل کا شکار ہے۔ غذائی امداد بھی بڑی مشکل سے پہنچ رہی ہے اور وہ بھی صرف اس وقت جب عالمی برادری شدید دباؤ ڈالتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امدادی سامان داخل کرنے کے لیے اجازت نامہ لینا ہمارے لیے ایک حقیقی مسئلہ بن چکا ہے۔ اسرائیل کئی اہم ادویات کو صرف اس بہانے سے روکتا ہے کہ یہ ضروری نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو صرف بیانات کی مذمت پر اکتفا کرنے کے بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
اسی دوران اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی اونروا کے سربراہ فلیپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی اور نہ ہی کوئی شخص محفوظ ہے۔
ان کے مطابق فلسطینی عوام کی زندگی اور شناخت پر بڑے پیمانے پر حملے کیے جا رہے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں۔
لازارینی نے کہا کہ ڈاکٹروں، صحافیوں اور امدادی کارکنوں پر مظالم کی مثال نہیں ملتی اور دنیا کے کسی دوسرے جدید تنازعے میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال، اسکول، پناہ گاہیں اور گھروں کو روزانہ نشانہ بنایا جارہا ہے اور غزہ میں انسانی حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہورہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ