مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ آرمینیا، آذربائیجان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد ایران کے خدشات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ خطہ قفقاز کا امن و استحکام براہ راست ایران کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
یریوان میں ایران اور آرمینیا کے اعلی سطحی وفود کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر پزشکیان نے واضح کیا کہ تہران خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران آرمینیا کے ساتھ طویل المدت اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے کو تیزی سے حتمی شکل دینے کے لیے تیار ہے تاکہ مشترکہ اہداف کے حصول اور پہلے سے موجود معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
ایرانی صدر نے دونوں ملکوں کے تاریخی، ثقافتی اور تمدنی روابط کو تعلقات کی مضبوط بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی رشتے باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے بہترین سرمایہ ہیں۔
اس موقع پر آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے صدر پزشکیان کے دورے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ایران کے ساتھ دوستانہ اور تاریخی تعلقات یریوان کے لیے نہایت اہم ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے پاس وسیع تر تعاون کے مواقع ہیں جنہیں عوامی مفاد میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
پاشینیان نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ سرحد آرمینیا کے لیے اسٹریٹجک حیثیت رکھتی ہے اور یریوان نئے راہداری منصوبے میں تہران کے خدشات کو لازما مدنظر رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ