مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امدادی کشتی "حنظلہ" جو محصور غزہ تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانے اور اسرائیلی محاصرے کو چیلنج کرنے کے مشن پر روانہ ہوئی ہے، اٹلی کے بندر گالیپولی سے سفر کا آغاز کرنے کے بعد عارضی فنی رکاوٹوں کے باعث کچھ دیر رکی، لیکن اب وہ بین الاقوامی پانیوں میں پہنچ چکی ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق، بین الاقوامی کمیٹی برائے رفع محاصرۂ غزہ نے اعلان کیا ہے کہ کشتی کو اٹلی سے روانگی سے قبل کئی تخریبی حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک موٹا رسا جان بوجھ کر کشتی کے پروپیلر میں لپیٹ دیا گیا تاکہ سفر کو روکا جاسکے۔
ایک آتش گیر کیمیائی مادہ کشتی کے پانی کے ٹینک میں ڈال دیا گیا، جس سے عملے کے چند ارکان متاثر ہوئے۔ ان حملوں کے باوجود کشتی اب اپنے مشن پر گامزن ہے۔
کمیٹی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ ان تخریبی کارروائیوں کی بھرپور مذمت کی جائے؛ کشتی کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے اور اسرائیل کی جانب سے دوبارہ بحری حملے کرنے سے روکا جائے تاکہ انسانی امداد بحفاظت غزہ پہنچ سکے۔
آپ کا تبصرہ