مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے سے اتفاق کر لیا ہے۔ فلسطینی مذاکرات سے باخبر ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ حماس نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے اس منصوبے کا مثبت جواب دے دیا ہے، جسے امریکہ نے پیش کیا تھا۔
ذرائع نے اس ردعمل کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام معاہدے تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکہ نے ایک حتمی تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تقریبا 21 ماہ کی جنگ کو 60 دن کے لیے روکا جائے گا۔
دوسری جانب حماس کے ایک ترجمان نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہم نے جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب قطر اور مصر کے ثالثوں کو ارسال کر دیا ہے۔
اس فلسطینی ذریعے نے مزید کہا کہ حماس کا جواب مثبت ہے اور میرا خیال ہے کہ اس سے معاہدے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
تحریک حماس نے بھی ایک باقاعدہ بیان جاری کر کے رائٹرز کی رپورٹ کی تصدیق کر دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اپنے برادر ثالثوں کو مثبت جواب دے دیا ہے اور ہم سنجیدگی سے تیار ہیں کہ فوری طور پر مذاکرات میں داخل ہو کر اس منصوبے کے نفاذ کا لائحہ عمل طے کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم نے اندرونی مشاورت اور فلسطینی گروہوں کے ساتھ مشورے مکمل کر لیے ہیں، تاکہ اپنے عوام پر جاری جارحیت کو روکا جا سکے، اور ہمارا جواب انہی مشاورتوں کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ