مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزارت دفاع نے ایک تازہ بیان میں اعتراف کیا ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ حملے اس کی جوہری صلاحیت کو محض دو سال تک مؤخر کر سکے ہیں، مکمل طور پر اسے ختم کرنے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کی نفی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام ہمیشہ کے لیے نابود کر دیا گیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ فردو، اصفہان اور نطنز جیسے اہم جوہری مراکز پر حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام صرف عارضی تعطل کا شکار ہوا ہے اور اس کی بنیادی صلاحیتیں اب بھی موجود ہیں۔
پینٹاگون نے 12 روزہ جنگ کے بعد کی صورتحال کو جنگ بندی اور امن کی حالت قرار دیا، لیکن ساتھ ہی اعلان کیا کہ امریکہ اپنے فوجی اثر و رسوخ کو مشرق وسطی میں قائم رکھے گا تاکہ امن کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
آپ کا تبصرہ