مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمنٹ نے آج ایک اعلانیہ اجلاس میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دے دی۔
قومی سلامتی و خارجہ کمیٹی کی جانب سے بل منظور ی کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جس کے بعد 223 میں سے 221 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا، کسی نے مخالفت نہیں کی، اور صرف ایک رکن نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ نے ایران کے متعدد پرامن جوہری مراکز پر فضائی حملے کیے، جنہیں ایران نے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اس سے قبل 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر جنگ مسلط کی، جس کے بعد امریکہ نے بھی اتوار کی صبح نطنز، فردو اور اصفہان میں واقع پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری، قومی اور عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ