مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، تیونس کے فلسطینی حقوق کے حامی اتحاد کے سربراہ صادق عمار نے بتایا کہ یہ صرف ایک امدادی کاروان نہیں بلکہ ایک طرح کا مزاحمتی اقدام ہے جو حکومتوں اور عوام کو غزہ حمایت کا پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروان پر حملے یا اسے سکیورٹی پابندیوں کا امکان ہے، اور تمام شرکاء اس خطرے سے آگاہ اور اس کی قیمت چکانے کو تیار ہیں، بالکل ویسے جیسے غزہ کے بچے روزانہ قیمت چکا رہے ہیں۔
عمار نے کہا: "اگر کاروان کو واپس بھیج دیا گیا تو ہم ایک بڑے کاروان کے ساتھ لوٹیں گے۔ یہ تحریک کا آغاز ہے، اختتام نہیں۔ آج خاموشی جب کہ کل محاصرے کو توڑیں گے۔ غزہ نے عربوں کی شرافت کو بچایا ہے، اور یہ واحد قطب نما ہے جسے دل رکھنے والے ہر شخص کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ