مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ علاقائی سطح پر یورینیم کی افزودگی کے لیے کنسورشئیم کی تشکیل کا تصور کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، تاہم ایران کے لیے یہ تجویز کسی صورت اندرونِ ملک افزودگی کا متبادل نہیں ہوسکتی۔
ترجمان نے وضاحت کی کہ کنسورشیم کا تصور کئی دہائیوں سے مختلف مواقع پر پیش کیا جاتا رہا ہے اور حالیہ ہفتوں میں یہ مسئلہ ایک بار پھر میڈیا میں زیر بحث آیا ہے۔ لہذا مذاکراتی فریقین کی جانب سے اس تجویز کا ذکر یا اس سے متعلق افواہوں کا سامنے آنا کوئی تعجب کی بات نہیں۔ تاہم جو چیز ایران کے لیے بنیادی اہمیت رکھتی ہے ملک کے اندر یورینیم کی افزودگی کا ناقابلِ تنسیخ حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کچھ ممالک خطے میں جوہری توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے ایندھن کی فراہمی کو مشترکہ سطح پر منظم کرنے کی نیت رکھتے ہیں تو ایران ایسے کسی تعمیری اور اشتراکی اقدام کا خیرمقدم کرے گا۔
ترجمان نے ایران کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ ہم علاقائی سطح پر اس طرح کے تعاون کے لیے آمادہ ہیں، لیکن یہ واضح رہے کہ کنسورشیم ایران کے اندرون یورنئیم کی افزودگی کی جگہ کبھی نہیں لے سکتا۔
آپ کا تبصرہ