مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور اور امریکہ کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات میں ایرانی وفد کے رکن مجید تخت روانچی نے اراکین پارلیمنٹ کو ایران اور امریکہ کے درمیان تیسرے دور کی بات چیت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ تخت روانچی نے کمیشن کے اجلاس میں واضح کیا کہ ایران ریڈلائنز پر امریکہ کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تخت روانچی نے مسقط میں ہونے والے حالیہ مذاکرات کی رپورٹ پیش کی اور مسقط اور روم میں ہونے والے گزشتہ دو ادوار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی بات چیت عمومی نوعیت کی تھی لیکن اب تفصیلی مذاکرات کی طرف بڑھنے کی توقع ہے۔
تخت روانچی نے امریکی مؤقف میں تضاد کی نشاندہی کرتے ہوئے زور دیا کہ ایران میں یورینیم کی افزودگی ایک واضح سرخ لکیر ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
رضائی نے مزید بتایا کہ عمان مذاکرات میں بطور ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے اور یہ کردار بدستور جاری ہے۔ تیسرے دور کی بات چیت دو بنیادی نکات پر مرکوز رہی جن میں ایران کے جوہری پروگرام کی پُرامن نوعیت کی ضمانت اور تمام پابندیوں کا خاتمہ شامل ہیں۔
تخت روانچی نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ آئندہ مذاکرات آئندہ ہفتے بروز ہفتہ منعقد ہوں گے، تاہم مقام کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے عمان میں ہونے والے مذاکرات کو غیر منفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دور میں کسی قسم کی دھمکی یا بدسلوکی کا سامنا نہیں ہوا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ نشستوں میں مزید تفصیل سے بات چیت ہوگی۔
نائب وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ ایران اپنی معیشت کو مذاکرات کے نتائج سے مشروط نہیں کرے گا اور محتاط حکمت عملی اختیار کرے گا۔ ساتھ ہی چین اور روس کے ساتھ اعلی سطحی ہم آہنگی جاری رکھنے پر بھی روشنی ڈالی۔
تخت روانچی نے واضح کیا کہ اگر کوئی فریق اضافی مطالبات مسلط کرنے کی کوشش کرے تو ایران انہیں مسترد کر دے گا اور اپنے مقررہ اصولوں کے مطابق بات چیت جاری رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ