مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے دوسرے دور صدارت کے آغاز سے ہی ایران کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی پر زور دیا ہے، اور اب خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں یہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔
اس حوالے سے امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بسنت نے دعوی کیا ہے کہ ایران اور یمن کے خلاف دباؤ میں مزید شدت لائی جائے گی۔
انہوں نے یمن میں امریکی فوجی کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس ایران اور یمن پر دباؤ بڑھانے کے لیے خصوصی منصوبے موجود ہیں۔
بسنت نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بھی کوشاں ہے اور اگر روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے سے امریکا کی مذاکراتی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے تو اس حوالے سے کوئی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ