مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نتن یاہو اور دیگر صہیونی اعلی حکام حزب اللہ کے خلاف کامیابیوں کے دعوے کررہے ہیں تاہم اسرائیلی رائے عامہ اس کے برعکس مقاومت کے حملوں کے بارے میں فکرمند ہے۔
مقامی صہیونی رہنما ڈیوڈ آزولے نے تل ابیب حکام کے دعوؤں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب چاہے حزب اللہ لبنان، اسرائیل کے شمال میں طوفان الاقصی جیسی کاروائی کرسکتی ہے۔
لبنانی مقاومتی تنظیم کے حملوں کے پیش نظر شمالی مقبوضہ فلسطین کے رہائشیوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ صہیونی حکومت نے حزب اللہ کے سابقہ حملوں میں ہونے والے نقصانات کی اب تک تلافی نہیں کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ڈیود آزولے نے وزیراعظم نتن یاہو کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو اور ان کی کابینہ نے ان سے کوئی بات نہیں کی اور اسرائیلی فوج نے بھی صرف تھوڑی دیر ہمارے ساتھ بات کی۔
صیہونی چینل 12 نے آزولے کے حوالے سے کہا کہ کسی کو خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہئے۔ حزب اللہ جب چاہے طوفان الاقصی جیسی کاروائی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا تھا کہ شمالی علاقوں کے رہائشیوں کو محفوظ طور پر اپنے گھروں میں واپس بھیجا جائے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا ہے، ہم فریب میں نہیں آئیں گے۔ شمالی مقبوضہ فلسطین میں زندگی اب محفوظ نہیں رہی۔
آپ کا تبصرہ