مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ "عبدالملک بدرالدین الحوثی" نے اپنے خطاب یمن اور خطے کی صورت حال کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا: اسرائیلی دشمن غزہ کی پٹی میں پچھلے پندرہ مہینوں سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران چار بار سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کردیا۔ سلامتی کونسل نے تاریخ کے کسی بھی مرحلے پر عرب عوام اور فلسطینیوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی جانب سے 90 سے زائد قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں لیکن یہ قراردادیں فلسطینی عوام کے لیے کوئی فائدہ مند ثابت نہیں ہوئیں حالانکہ فلسطین ایک ان مظلوم عوام کا مسئلہ ہے جو جارحیت کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کو فلسطینیوں کے حق میں کوئی اقدام اٹھانے سے روکا اور اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرنے والی قراردادوں پر 48 بار ویٹو کا استعمال کیا۔ امریکہ، اقوام متحدہ، یا سلامتی کونسل کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ سیاسی عمل یا امن کی کوئی امید نہیں ہے۔
الحوثی نے کہا کہ اسرائیل کے عزائم خطرناک ہیں۔ وہ دیگر عرب ممالک تک اپنی سرحدیں پھیلانے کی خواہش رکھتا ہے۔ اسرائیل لبنان میں جنگ بندی کے معاہدوں کی خلاف ورزی اور جارحیت میں مصروف ہے۔
انہوں نے شام میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل شام کو ہتھیاروں سے محروم کرنے اور محدود کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسرائیلی وزراء کے بیانات اسرائیل کے طویل مدتی منصوبوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
الحوثی نے فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور اتحاد کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کی پانچویں برسی کے موقع پر کہا کہ سلیمانی نے فلسطینی عوام کی مدد اور غزہ کے مجاہدین کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔ ایران نے فلسطینی عوام کی حمایت میں قابل قدر خدمات انجام دیں۔
انصار اللہ کے سربراہ نے ان ممالک پر شدید تنقید کی جو اسرائیل کے ساتھ تعاون کرتے ہیں یا اس کے بیانیے کو قبول کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرتا ہے کیونکہ ایران اس امت کا حصہ ہے جس کے خلاف اسرائیل جارحیت کر رہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس نے خطے میں اہم کردار ادا کیا۔ شہید حاج قاسم سلیمانی، جن پر خدا کی رحمت ہو، نے اپنی شہادت تک خطے کی تبدیلیوں میں عظیم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے شہید حاج قاسم سلیمانی کو اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ وہ خطے کے عوام کے خلاف امریکی سازشوں کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ تھے۔
آپ کا تبصرہ