مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام پر قابض دہشت گردوں کی اصلیت سامنے آنے لگی ہے۔
دمشق کے گورنر ماہر مروان نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ نئے شام کو صیہونی حکومت سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔!
انہوں نے امریکی نیشنل ریڈیو کے ساتھ گفتگو کے دوران شام کے خلاف صیہونی حملوں اور جارحانہ اقدامات کو طبیعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ابتدائی خوف قابل فہم اور فطری تھا۔ عین ممکن ہے کہ اسرائیل نے اس وقت خود کو غیر محفوظ محسوس کیا ہو اور اس لیے پیش قدمی اور فضائی حملے جیسے اقدامات کئے ہوں!
دہشت گردوں کے عبوری گورنر نے مزید کہا کہ دمشق اسرائیل سے خوف محسوس نہیں کرتا، کیونکہ اسے تل ابیب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔!
انہوں نے واضح کیا کہ ہم کوئی ایسا اقدام نہیں کرتے جس سے اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ ہو۔ یہ نئی حکومت کی بنیادی پالیسی ہے۔"
دمشق کے عبوری گورنر نے غزہ جنگ کی طرف اشارہ کئے بغیر خطے میں امن و استحکام کو نئی حکومت کی ترجیحات میں سے قرار دیا!
انہوں نے کہا کہ شامی عوام امن پسند ہیں اور تصادم کے خواہاں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ مبصرین، شام پر قابض تحریر الشام کے صیہونی امریکی ایجنڈے کے بارے میں پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ تکفیری دہشت گردوں کو صیہونی رجیم کے مفادات کے لئے ہی دمشق پر قبضہ دلوایا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ