مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر پزشکیان اپنی کابینہ کے ساتھ مشترکہ دورے کے پہلے مرحلے میں سیستان و بلوچستان کے مرکز زاہدان پہنچ گئے ہیں۔
زاہدان ائیرپورٹ پر صوبے میں رہبر معظم کے نمائندے اور دیگر اعلی صوبائی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
صدر پزشکیان نے زاہدان میں تعلیمی و ترقیاتی پروگرام کے افتتاح کے علاوہ صوبائی دانشوروں اور تاجروں سے بھی ملاقات کی۔
اسلامی جموریہ ایران کو خطے میں دوسروں کے لئے نمونہ ہونا چاہئے، صدر پزشکیان
صدر پزشکیان نے زاہدان میں صوبائی سرمایہ کاروں اور تاجروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو خطے میں مثالی ملک کے طور پر سامنے آنا چاہئے۔ ہم اس حوالے سے ملک میں موجود تمام افرادی قوت سے استفادہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی دورے کا مقصد آپ کے نظریات اور افکار کو سننا اور ان کے مطابق مشکلات کا حل نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور پیشرفت کے لئے رہبر معظم انقلاب کے وژن کے مطابق مختلف شعبوں میں ملک کو آگے لے جانا ہوگا۔ اس طرح خطے کے دوسرے ممالک ہمیں ایک نمونے کے طور پر دیکھیں گے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ملک کے مسائل اور مشکلات حل کرنے کے لئے ایک دوسرے سے مل کر منصوبہ بنائیں گے۔ ملک کی اہم بندرگاہوں اور گزرگاہوں کے بارے میں ہر ہفتے میٹنگ ہوتی ہے جس میں مختلف ماہرین اور تجربہ کار افراد سے مشورہ کیا جاتا ہے۔
دورے کے دوران وزیر تعلیم و تربیت علی رضا کاظمی کی موجودگی میں تین بڑے تعلیمی پروجیکٹ کا افتتاح ہوا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے کہا کہ سیستان و بلوچستان تعلیمی اداروں کی تعمیر کے حوالے سے ملک میں پہلے نمبر ہے۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران 5 ہزار سے زائد کلاسوں کی تعمیر قابل قدر کام ہے۔
دورے کے موقع پر صوبے میں بجلی اور پانی کے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر توانائی عباس علی آبادی نے کہا کہ سیستان و بلوچستان میں درپیش بجلی اور پانی کے مسائل کو حل کرنے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس حوالے سے کئی منصوبے زیرغور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ عمان سے پانی نکال کر میٹھا بنایا جائے گا تاکہ صوبے میں پانی کی طلب پوری کی جاسکے۔ ہماری کوشش ہے کہ پہلے سابق منصوبوں کو پورا کریں تاکہ ملکی سرمایہ ضائع نہ ہوجائے۔
وزیر تجارت، صنعت و معدن سید محمد اتابک نے کہا کہ سیستان و بلوچستان میں سرحدی تجارتی سرگرمیوں کو رونق دینا حکومت کی خواہش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں کو اس حوالے سے سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دینا چاہئے۔
صوبے میں تجارت اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے کثیر مواقع موجود ہیں۔ صوبے کے ساتھ 25 کروڑ آبادی رکھنے والے دو ممالک کی سرحدیں ملتی ہیں جس سے تجارت کے مواقع میں بہت اضافہ ہوتا ہے۔
اس موقع پر سیستان و بلوچستان کے گورنر نے صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں صدر اور وزراء کو بریفنگ دی۔
آپ کا تبصرہ