مہر رپورٹر کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان ایجنسی فریم ورک کے اندر باہمی تعاملات جاری ہیں۔
قرارداد کا اجرا ایران کو جوابی اقدامات کا حق دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اور گروسی کے درمیان ملاقاتیں ہمیشہ نتیجہ خیز رہی ہیں۔ اور اس سفر کے دوران، ہم نے تعمیری بات چیت کی۔
اسلامی نے مزید کہا کہ گروسی کا دورہ اس وقت انتہائی اہمیت کا حامل ہے جب استکباری نظام کی جانب سے اسرائیلی حکومت کی غیر مشروط حمایت کی جارہی ہے۔ خاص طور پر اسرائیلی حکومت کو مغربی میڈیا کی حمایت سے عالمی برادری کے وقار کو ٹھیس پہنچی ہے۔
ایران ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ایران کے جوہری معاملات میں مداخلت کی کسی بھی قرارداد کو فوری اقدامات کے ساتھ مسترد کیا جائے گا اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہیں برسوں سے احساس ہے کہ ہم ان دباؤ سے متاثر نہیں ہوں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے قرارداد کا اجرا ہمارے لیے جوابی اقدامات کرنے کا حق پیدا کرے گا۔
اسلامی نے ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ اگر ایران کے ایٹمی پروگرام میں خلل کا راستہ اختیار کیا گیا تو ایران فوری جواب دے گا۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ نیک نیتی کے ساتھ تعامل کا راستہ اختیار کیا ہے۔ یہ ایران ہی تھا جس نے ڈیڑھ سال تک نیک نیتی کے ساتھ اس معاہدے میں اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں لیکن فریق مقابل اس معاہدے سے دستبردار ہو گیا اور سخت پابندیاں عائد کر دیں۔
یہ منظر مکمل طور پر واضح ہے اور ایران کے موقف کا مکمل اعلان کر دیا گیا ہے۔ اگر بات چیت کا راستہ اختیار کیا گیا تو ایران تعامل کی کوشش کرے گا، اگر وہ دوسرا راستہ اختیار کریں گے تو ایران اپنے مفادات کی بنیاد پر جوابی راستہ اختیار کرے گا۔
ایٹمی انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ نے دوسرے ممالک کے ساتھ ایران کے تعاون اور ایران کے خلاف دباؤ کے بارے میں کہا کہ ایران کا دوسرے ممالک سے امتیاز اس بات کا عذر ہے کہ ایران سخت پابندیوں کا شکار رہا ہے۔ یہ فطری بات ہے کہ جب آپ پابندیوں کی زد میں ہوتے ہیں تو ممالک آپ کے ساتھ تعاون نہیں کرتے اور ایران اپنی کوشش اور سائنسی تحقیق سے اس مقام تک پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ایران کے خلاف ابہام پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس پروگرام سے نمٹنے کے لیے ایجنسی کا دباؤ اور سائنسدانوں کا قتل اور صنعتی تخریب کاری کی گئی تاکہ ایران اس صلاحیت کو حاصل نہ کر سکے لیکن خدا کے فضل سے ایران اس مقام تک پہنچا ہے۔
اسلامی نے یاد دلایا کہ آج یہ حقیقت ایجنسی پر واضح ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی ایران کی مقامی کوشش ہے اور یہ سرگرمیاں ایجنسی کی نگرانی میں انجام پائی ہیں۔
میرا کام ایٹمی حملے کو روکنا ہے
گروسی نے کہا کہ میں دوبارہ تہران آکر بہت خوش ہوں۔ یہ ایک اہم دورہ ہے جو موجودہ نازک حالات میں شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان حالات سے باخبر ہیں جن سے خطہ اور باہر کی دنیا نبرد آزما ہیں، اس لیے ہم نے اس دورے کو قبول کیا۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل گروسی سے مہر رپورٹر نے سوال کیا کہ اسرائیلی حکام بار بار ایران اور غزہ کو ایٹمی حملے کی دھمکیاں دیتے ہیں، آپ واضح موقف کیوں نہیں اپناتے؟
گروسی نے جواب میں کہا کہ میں نے واضح طور پر کہا ہے کہ جوہری تنصیبات کو حملے کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے، کیونکہ ان کے بہت سے ماحولیاتی اور حیاتیاتی اثرات اور خطرات ہیں، یہ بات بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اراکین کو اور سیکرٹریٹ کو بھی بتائی ہے۔
گروسی نے مزید کہا کہ میں کوئی صدر یا سیاست دان نہیں ہوں، مجھے کوئی بیان نہیں دینا چاہیے؛ میرا فرض ہے کہ اس طرح کے حملے کو ہونے سے روکوں۔
گروسی نے اس پریس کانفرنس میں ایران کے وعدوں اور اس ملک کے خلاف بعض لوگوں کی گمراہیوں کے بارے میں کہا کہ تصدیق کے میدان میں ہر چیز اہم ہے۔ کہ جوہری مواد دستیاب ہے اور سب کچھ واضح ہے۔ یہ نہ صرف ایران بلکہ تمام ممالک کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کو یہ موقع ملنا چاہیے کہ وہ اپنی تصدیق کو انجام دے، خاص طور پر ایران، جو مستقبل میں ایک مضبوط معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے ایران کی جانب سے ایجنسی کے انسپکٹرز کی تقرری کی منسوخی کے بارے میں کہا: ایران کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہمیشہ پیشہ ورانہ ہوتے ہیں اور ایجنسی کے انسپکٹرز کی تقرری کی منسوخی کے حق کے حوالے سے کوئی بھی ایران کو چیلنج نہیں کرتا، لیکن میں نے اس ایجنسی کے انسپکٹرز کی تقرری کی منسوخی کے بارے میں کہا اور مجھے امید ہے کہ ایران اس مسئلے کو حل کرے گا۔ مجھے امید ہے کہ ہم مستقبل قریب میں کوئی حل تلاش کر لیں گے۔
گروسی نے ایران کے خلاف JCPOA اور امریکی پابندیوں اور ایران کے ساتھ جنگ کے قریب ہونے کے بارے میں اسرائیلی وزیر جنگ کی بیان بازی کے بارے میں واضح کیا کہ اب ہم یہاں حل تلاش کرنے کے لیے ہیں۔ حکومتی پالیسیاں بدل رہی ہیں لیکن میری کوشش ہے کہ حالات کا تجزیہ نہ کروں۔ مسئلہ تلاش کرنا اور اس کا حل تلاش کرنا میرا فرض ہے۔ میرا مقصد یہ حل تلاش کرنا ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ قابل حصول ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ اگر کوئی حل تلاش کیا جائے تو ہم کسی بھی قسم کے تشدد کو روک سکتے ہیں۔ ایٹمی تنصیبات پر حملہ ناقابل برداشت ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
گروسی نے دوسرے ممالک کے سیاسی دباؤ کے خلاف ایجنسی کے انتظام کے بارے میں کہا کہ جب میں نے کہا کہ تناو میں کمی آگئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ کشیدہ صورتحال کی وجہ سے سفارت کاری کے لئے حالات موافق نہیں ہیں۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے یاد دلایا کہ میری ذمہ داری منصفانہ حل تلاش کرنا ہے تاکہ ماحول کشیدہ نہ ہو۔پالیسیاں اور فیصلے حالات کا نتیجہ ہوتے ہیں اور ہم عملی اقدامات کر کے سب کو اور امریکی حکومت کو دکھا سکتے ہیں کہ ہم وضاحت کر سکتے ہیں اور کوئی حل تلاش کر سکتے ہیں اور اسی حل کی بنیاد پر ہی پیش رفت ممکن ہو گی۔
آپ کا تبصرہ