مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے خلیج فارس کے تینوں کے جزائر کے بارے میں یورپی یونین اور خلیج فارس تعاون کونسل کے مشترکہ بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور بیان کو اقوام متحدہ کے اصولوں اور منشور کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں واقع جزائر ابوموسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک ایران کا ناقابل تردید حصہ ہیں۔ ان جزائر کے بارے میں بے بنیاد دعوؤں سے حقیقت بدل نہیں سکتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران ان جزائر کو اپنا جزء لاینفک سمجھتا ہے اور اقوام متحدہ کے منشور اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ حسن رفتار کے اصولوں کے تحت ان جزائر پر اپنی حاکمیت کا دفاع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے بعض ممالک فلسطین اور لبنان پر صہیونی حکومت کے جارحانہ حملوں کی طرف توجہ کرنے کے بجائے علاقائی ممالک کی خودمختاری کے خلاف بے بنیاد بحث چھیڑ رہے ہیں۔ خطے کے ممالک کو چاہئے تھا کہ صہیونی حکومت کو ہتھیار کی فراہمی پر یورپی یونین سے استفسار کرتے اور اسرائیل کی حمایت سے یورپی ممالک کو روکنے کی کوشش کرتے۔
انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے۔ یورپی ممالک ٹرمپ کے دور میں امریکہ کی وعدہ خلافیوں پر خاموش رہنے کی وجہ سے جوہری معاہدے کی ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔
آپ کا تبصرہ