مہر خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس کے دوران ایرانی اعلی حکام نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کے حوالے سے اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔
سیاسی امور میں ایرانی وزیرخارجہ کے معاون مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر یورپی یونین کے نائب خارجہ پالیسی کے سربراہ اینریکے مورا کے ساتھ ہماری ملاقات ہوئی جس میں کھل کر اور تعمیری بات چیت کی گئی۔
ایکس پر ایک بیان میں سینئر ایرانی سفارتکار نے مزید کہا کہ ان کی گفتگو بنیادی طور پر پابندیاں ہٹانے اور 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق بات چیت سے متعلق امور پر مرکوز تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نیک نیتی کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنے اور تحفظات اور باہمی مفادات کو احترام کے ساتھ حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ جے سی پی او اے یا جوائنٹ کمپرہینسیو پلان آف ایکشن پر 2015 میں ایران اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے درمیان دستخط ہوئے تھے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اس معاہدے سے غیر قانونی طور پر دستبرداری اختیار کی تھی جب کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اشارہ دیا ہے کہ وہ معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم اپنی مدت صدارت کے اختتام تک انہوں نے عملی طور پر کوئی اقدام نہیں کیا۔
آپ کا تبصرہ