23 ستمبر، 2024، 3:25 PM

مہر نیوز کی رپورٹ؛

دفاع مقدس نے عالمی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمتی کلچر کو فروغ دیا

دفاع مقدس نے عالمی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمتی کلچر کو فروغ دیا

دفاع مقدس (اسلامی جمہوریہ کے خلاف عراق کی مسلط کردہ جنگ) نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمت کی عالمی ثقافت کو فروغ دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک؛ 22 ستمبر 1980 کو مغربی طاقتوں کے حمایت یافتہ صدام حسین کی بعثی حکومت نے ایران پر حملہ کیا۔ یہ جنگ اسلامی انقلاب کی فتح کے 19 ماہ بعد شروع ہوئی جس نے عالمی طاقتوں کو سیخ پا کر دیا تھا۔

ایران عراق جنگ ویتنام جنگ کے بعد 20ویں صدی کی دوسری سب سے طویل جنگ تھی۔ ایرانی 1980 کی دہائی میں عراق کے ایران پر حملے کے خلاف مزاحمت کو دفاع مقدس سے تعبیر کرتے ہیں۔

دفاع مقدس نے عالمی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمتی کلچر کو فروغ دیا

عراق کی جارحیت کے جواب میں، ایران کے زرتشتی، آشوری اور عیسائی سمیت مختلف اقلیتی گروہوں کے درمیان ایک قابل ذکر اتحاد ابھرا، جنہوں نے اپنے ملک کے دفاع کے لیے عزم و استقامت کا اظہار کیا۔

ان گروہوں کی پرجوش شمولیت نے ایرانی اتحاد کو مضبوط بنایا، کیونکہ ان برادریوں نے مالی اور مادی مدد فراہم کی اور فوجیوں کی مدد کے لیے تکنیکی، طبی اور انجینئرنگ ٹیمیں بھیج کر افرادی قوت مہیا کی۔

اس آٹھ سالہ جنگ (دفاع مقدس) کی یاد میں ایران میں ہفتہ دفاع مقدس منایا جاتا ہے، جس میں ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ جنگ صرف علاقائی تنازعات تک محدود نہیں تھی بلکہ ملک کے دفاع کے اصول پر مرکوز تھی۔

دفاع مقدس نے عالمی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمتی کلچر کو فروغ دیا

دفاع مقدس ایران کے قومی اتحاد کی عظیم مثال ہے، اس وقت بڑی عالمی طاقتیں اسلامی جمہوریہ کے خلاف متحد ہوئیں، امریکہ، یورپی ممالک، اور سوویت کی قیادت میں مشرقی بلاک سبھی نے اس حملے میں صدام کے ساتھ تعاون کیا۔ امریکہ کو اس جنگ کے بنیادی محرک کے طور پر دیکھا جاتا ہے کہ جب اسلامی جمہوریہ ایران کو تنہا کرکے مارنے کی کوشش کی گئی اور وہ ہتھیاروں اور رسد کی خریداری کے لیے جدوجہد کر رہا تھا اور اکثر محدود وسائل کے لیے بہت زیادہ ادائیگی کرتا تھا۔ تاہم اس عدم توازن سے ایرانی قوم کے عزم و ثبات میں کوئی کمی نہیں آئی اور اس نے بالآخر ایک شاندار فتح حاصل کی۔

دفاع مقدس نے عالمی تحریکوں میں جان ڈال کر مزاحمتی کلچر کو فروغ دیا

 آج دفاع مقدس کے تلخ تجربات کے نتیجے میں حاصل کی گئی قابل ذکر کامیابیاں جیسے دفاعی، سائنسی، ثقافتی، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں ملک کی ترقی اور پیشرفت میں واضح نظر آتی ہیں۔ یہ کامیابیاں مزاحمت اور عزم کی ایک طاقتور مثال کے طور پر کام کرتی ہیں۔

 دفاع مقدس نے مزاحمت کی عالمی ثقافت کو فروغ دیا، ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں تحریکوں کو متاثر کیا۔ ایرانی عوام کے اقدامات نے دنیا بھر میں اسلامی انقلاب کے فکری اور ثقافتی اثر و رسوخ کو پھیلاتے ہوئے بہت سے لوگوں کے لیے ایک نمونے کا کام کیا ہے جس سے قوموں میں خود انحصاری کی ثقافت کو فروغ ملا ہے۔

News ID 1926847

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha