مہر نیوز کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے عراقی کردستان کے سربراہ نیچروان بارزانی سے ملاقات کی۔
اس دوران پزشکیان نے تہران میں مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی الوداعی تقریب میں شرکت پر بارزانی کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی صدر نے باہمی پیشرفت اور ترقی کے مقصد سے تہران اور اربیل کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عراق کے وزیر اعظم کے ساتھ ہم نے جو بات چیت کی تھی، اس میں ہم دوطرفہ تعاون کی ایک طویل مدتی جامع اسٹریٹجک دستاویز کی شکل میں ایک معاہدے پر پہنچ گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراقی کردستان کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران عراقی کردستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تعاون کو مضبوط کیا جائے اور دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے خاص طور پر سرحدی علاقوں میں ضروری سیکورٹی حالات فراہم کیے جائیں۔
اس دوران بارزانی نے ایرانی صدر پزشکیان کے عراقی کردستان کے دورے کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اب سے ہم دو طرفہ تعاملات کو وسعت دینے کے عمل میں تیزی دیکھیں گے۔
بارزانی نے کہا کہ ہمارے لوگ مشکل حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت اور مدد اور خاص طور پر شہید سلیمانی کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران کے اسلامی انقلاب، امام خمینی (رح) اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہمارے تشخص کو زندہ کیا اور ہم ہمیشہ اپنے آپ کو اسلامی انقلاب کا مقروض سمجھتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عراقی کردستان کبھی بھی ایران کے لیے خطرہ نہیں ہو گا، بلکہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے ایک موقع اور فرصت بننے کی کوشش کریں گے۔
بارزانی نے یہ کہتے ہوئے کہ اربیل ایران اور عراق کے درمیان سیکورٹی معاہدے کی مکمل پاسداری کرتا ہے، اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراق کی مرکزی حکومت کے ساتھ کردستان کے تعلقات کی مضبوطی تعاملات کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ