مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ایک مضمون شائع کرتے ہوئے لکھا کہ امریکی حکام کے امن کے دعووں اور زبانی مخالفت کے باوجود مغربی ایشیائی علاقے میں کشیدگی میں اضافہ، غزہ اور فلسطین کے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے خلاف امریکی حکومت کی حمایت اور ہتھیاروں کی وسیع پیمانے پر فراہمی مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی رجیم کے ہوائی اڈوں پر ہر قسم کے مہلک ہتھیاروں سے لدے 500 امریکی طیاروں کی آمد کی خبر کے ساتھ یہ رپورٹ سامنے آگئی ہے کہ گزشتہ 11 ماہ میں مظلوم فلسطینی قوم کی نسل کشی کی تعداد 41 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور کہا جاتا ہے کہ امریکی ہتھیاروں امداد کی مقدار 50 ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے جب کہ انسانیت کے خلاف ان جرائم کے 70 فیصد متاثرین معصوم بچے اور خواتین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئے شائع شدہ اعدادوشمار کے مطابق صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں رہنے والے ہر فلسطینی پر اوسطاً 36 کلوگرام وزنی بم اور راکٹ گرائے جو کہ ظلم و بربریت کا عالمی ریکارڈ سمجھا جاتا ہے کہ جو انسانی تاریخ کی سب سے سفاک حکومتوں کے جرائم کے مقابلے میں وحشت ناک حد تک غیر معمولی ہے۔
کنعانی نے لکھا کہ بعض یورپی اور مغربی ممالک امریکی حکومت کی طرح عالمی سطح پر اپنے آپ کو انسانی حقوق کے علمبردار اور بین الاقوامی کنونشنز اور معاہدوں کے نفاذ کے حامی کے طور پر پیش کرتے ہیں ہیں۔ جب کہ انہوں نے صیہونی حکومت کو ہر قسم کے بم اور مہلک ہتھیار بھیج کر گزشتہ گیارہ مہینوں میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام میں اس رجیم کی مدد کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی طرف سے ہتھیار بھیجنے اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ عالمی برادری کے واضح معاہدوں کے خلاف ہے جب کہ 1948 کے کنونشن کے مطابق ان ممالک کی واضح ذمہ داری ہے کہ وہ نسل کشی کو روکیں، مجرموں کو سزا دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے ہتھیار نسل کشی کے ارتکاب کے لیے استعمال نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک کا ایرانی ہتھیاروں کی منتقلی کے بارے میں جھوٹی اور گمراہ کن خبریں پھیلانا محض ایک بے بنیاد پروپیگنڈہ ہے جس کا مقصد امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی صیہونی رجیم کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے وسیع پیمانے پر غیر قانونی ہتھیاروں کی فراہمی کو چھپانا ہے۔
تاہم اس طرح کے جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈوں کے باعث عالمی برادری کی توجہ اپنی ذمہ داری سے نہیں ہٹنی چاہیے لہذا وہ صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور قتل عام کو روکنے کی کوشش کرے اور اس رجیم کے حامیوں کا کڑا احتساب کرے۔
آپ کا تبصرہ