مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے قطر کے وزیر خارجہ شیخ "محمد الثانی" سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کی سطح کو مضبوط قرار دیتے ہوئے دیگر شعبوں میں تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام کے لیے قطر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہر گھنٹے بلکہ ہر لمحے انسانی حقوق اور تمام بین الاقوامی قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے لیکن انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرنے والے ممالک ان جرائم کے خلاف نہ صرف خاموش ہیں بلکہ وہ ان جرائم اور نسل کشی کے مرتکب افراد کی حمایت بھی کرتے ہیں۔
پزشکیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلمان اور دیگر تمام ممالک جو بین الاقوامی فریم ورک اور قوانین کی پاسداری کرتے ہیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور مشترکہ اقدام کے ذریعے صیہونی حکومت کے حامیوں کو غزہ میں اس رجیم کے جرائم اور نسل کشی کو روکنے پر مجبور کریں گے۔
اس دوران قطر کے وزیر خارجہ شیخ "محمد الثانی" نے امیر قطر کی جانب سے ڈاکٹر پزشکیان کو تہنیتی پیغام پہنچاتے ہوئے کہا: امیر قطر دونوں ممالک کے دوستانہ اور اسٹریٹیجک تعلقات میں توسیع چاہتے ہیں۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ دوطرفہ تعلقات ابھی تک دونوں ممالک کے اعلی حکام کی مطلوبہ سطح پر نہیں پہنچے ہیں اور ہمیں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنا ہوں گی۔
قطر کے وزیر خارجہ نے غزہ کے مجرموں کے بارے میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے متضاد موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا: قطر غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور اس تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دانشمندانہ اور ذمہ دارانہ کردار کو بھی معاون سمجھے گا۔
شیخ محمد الثانی نے موجودہ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے ڈاکٹر پزشکیان کے مثبت نقطہ نظر کو سراہتے ہوئے، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں اس نقطہ نظر کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔
آپ کا تبصرہ